No menu items!
ہومپاکستانبھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا، پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں...

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا، پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا اور پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات میں غیرمعمولی سختی اختیار کرتے ہوئے کئی اہم اقدامات کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد سامنے آئے، جو گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں حملے کے بعد منعقد ہوا۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بھارت میں موجود تمام پاکستانیوں کے ویزے فوری طور پر منسوخ کر دیے گئے ہیں اور انہیں 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اٹاری چیک پوسٹ کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان زمینی رابطے کا اہم راستہ ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے ذریعے واپسی کی اجازت ہوگی۔

بھارتی حکومت نے پاکستان میں موجود بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ بھی محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق، یکم مئی تک بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 کر دی جائے گی۔ اسی طرح، پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو "ناپسندیدہ” قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ بھارتی دفاعی اتاشی کو بھی واپس بلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بھارت نے سارک ویزہ اسکیم کے تحت جاری تمام ویزے بھی منسوخ کر دیے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اب کوئی پاکستانی شہری سارک اسکیم کے تحت بھارت کا سفر نہیں کر سکے گا، اور بھارت میں موجود سارک ویزہ رکھنے والے پاکستانیوں کو بھی 48 گھنٹوں کے اندر واپس جانا ہوگا۔

یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی معطلی خطے میں پانی کی تقسیم کے حوالے سے ایک بڑا سفارتی اور ماحولیاتی بحران پیدا کر سکتی ہے۔

بھارتی فیصلوں کے بعد سفارتی حلقے اور عالمی برادری کی نظریں اب پاکستان کے ردعمل پر مرکوز ہیں، جو آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے تعلقات کے مستقبل کا تعین کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں
- Advertisment -

تازہ ترین