نو منتخب پی ایس سی (SST) امیدواران کا آرڈر جاری نہ کرنے پر شدید احتجاج

24

مظفرآباد( ) نو منتخب پی ایس سی (SST) امیدواران کا آرڈر جاری نہ کرنے پر شدید احتجاج، پبلک سروس کمیشن سے منتخب سیکنڈری سکول ٹیچرز کی فوری ایڈجسٹمنٹ میں تاخیری حربوں کو بند کرواتے ہوئے سٹیشن الاٹ کرنے سمیت ایڈھاک مافیا کی پشت پناہی کرنے والے عناصر کو لگام دینے کامطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق اینٹی ایڈھاک ازم موومنٹ کے زیر انتظام پبلک سروس کمیشن سے نو منتخب سیکنڈری سکول ٹیچرز (جنرل لائن) کے آرڈرز کے التواء اور ایڈھاک مافیا کو تحفظ دینے پر شدید احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں آزادکشمیر بھر سے نومنتخب امیدواران اور اینٹی ایڈھاک موومنٹ کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اس موقع پر شرکاء احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے صدر اینٹی ایڈھاک موومنٹ ڈاکٹر راجہ کرامت حسین،ضمیر احمد ناز، شاہد اعوان ونومنتخب اساتذہ کے ورثاء کا کہنا تھا کہ SSTجنرل لائن پر سلیکشن پراسس 2018سے عدالتی حکم امتناعی کی وجہ سے زیر التواء تھا۔ امیدواران نے ستمبر 2022میں خود کوشش کر کے تقریباً دس سے زائد سٹے آرڈر خارج کروا کر امتحان اور انٹرویوز منعقد کروائے جن پر محکمے کی طرف سے سلیکشن پراسس تاحال نامکمل ہے۔ ان اسامیوں پر ایڈھاک ملازمین نے سٹے آرڈر لے رکھے تھے جن کے خلاف امیدواران عدالت گئے۔

محکمے کی ذمہ داری ہے کہ ان امیدواران کو جلد از جلد متعلقہ سٹیشن پر بھیج کر ان کو جائز حق دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر بھر سے 822مرد و خواتین تقرری کے منتظر ہیں جبکہ ان اسامیوں پر ایڈھاک اساتذہ براجمان ہیں پی ایس سی کی سفارشات کے بعد ان ایڈھاک تقرریوں کا کوئی قانونی جواز نہیں بنتا۔اینٹی ایڈھاک موومنٹ کی جانب سے ذمہ داران کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگر ایک ہفتے تک ان اسامیوں پر تقرریوں کے احکامات جاری نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار آزادکشمیر بھر میں بڑھایا جائے گا۔

شرکاء احتجاج نے وزیراعظم آزادکشمیر، چیف سیکرٹری آزادکشمیر، چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر ہائی کورٹ و سپریم کورٹ سے بھی اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو جلد از جلد حل کروایا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.