نوجوان سیاسی و سماجی رہنما سابق امیدوار اسمبلی حلقہ ویلی 4 سردار عثمان حیات خان ایڈووکٹ نے کہا ھے کہ امت مسلمہ فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی فوجی طاقت کے استعمال پر آواز بلند کرے-

67

مظفرآباد( )نوجوان سیاسی و سماجی رہنما سابق امیدوار اسمبلی حلقہ ویلی 4 سردار عثمان حیات خان ایڈووکٹ نے کہا ھے کہ امت مسلمہ فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی فوجی طاقت کے استعمال پر آواز بلند کرے-

اسلامی ممالک کی اتحادی افواج کس مرض کے خلاف کارروائی کیلیے استعمال کی جائیں گی, عرب ممالک امریکی غلامی کا جوباء اتار پھینکیں اور ارض فلسطین پر یہودی قبضہ ختم کرانے کے لیے اقدامات کریں، بیعت المقدس میں فلسطینیوں پر تشدد اور فائرنگ کا اقوام عالم کو نوٹس لینا چاہئے، بالخصوص جملہ مسلم حکمرانوں کو موثر کردار ادا کرنا ہو گا، مقبوضہ بیعت المقدس میں فلسطینی نمازیوں پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ارب مسلمان صرف ساٹھ لاکھ یہودیوں سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ وہ ریاستی دہشت گردی کی انتہا کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں کو نماز کی ادائیگی کرنے سے روک رہے ہیں-

تو پھر مسلم امہ کدھر ہے، مسلم لیڈرز اپنی عیاشیاں چھوڑیں اور غیرت اسلامی کا عملاّ مظاہرہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی اتحادی فوج کس لیے کھڑی ہے اور کس مرض کی دوا ہے، کامران حفیظ نے کہا مسلم ممالک فلسطینیوں کی آزادی، بیعت المقدس کی فتح اور امت کو انتشار سے بچانے کیلئے اکٹھی نہ ہوئی تو اسرائیل فلسطین کے عوام کو تاراج کرنے کے بعد دیگر عرب ممالک کا رخ اختیار کرنے سے بھی باز نہیں آئے گا۔ مسلم امہ اگر یہودیوں کو خطہ سے نکال باہر نہیں کرسکتیں تو کم از کم فلسطین کے منصفانہ حل اور مستقل حد بندی کا تعین کرتے ہوئے دو الگ ریاستوں کے قیام ہی کو یقینی بنائیں اور فلسطینی مسلمانوں کو ہر اعتبار سے اس قابل بھی کر دیں کہ وہ اپنا دفاع با اسانی کر پائیں اور اگر ضرورت پڑے تو مسلم امہ ان کے ساتھ شانہ بشانہ بھی موجود رہے۔ یہودیوں کو احساس دلائیں کہ مسلم امہ زندہ بھی ہے-

باغیرت بھی اور طاقتور بھی۔ ہماری خواتین، بچے بزرگ جوان مسلم امہ کو مدد کے لئے پکار رہے ہیں اور مسلم امہ سوئی پڑی ہے۔ نام نہاد جہاری جو خود کو مسلمان کہتے ہیں، بجائے مسلمان ممالک میں خودکش حملے کر کے مسلمانوں ہی کو شہید کر کے حرام موت مرتے ہیں، فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا رخ کریں اور وہاں مسلمانوں کی عملی مدد کریں تو وہ مسلمانوں کے ہیرو گردانے جائیں گے اور پھر انشااللہ یقیناّ جنت کے بھی حقدار ہو پائیں گے۔ پوری مسلم امہ کو دنیا بھر میں مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لئے موثر طور پر آگے بڑھنا ہو گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.