وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں سگریٹ کی غیر قانونی فیکٹریوں کا نوٹس لیتے ہوئے ایک بار پھر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو غیر قانونی سگریٹ فیکٹریوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس سے قبل دسمبر کے آخری ہفتے میں ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد وزیراعظم نے ایف بی آر کے انٹیلی جنس آرمز (انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز) کو نان ڈیوٹی پیڈ سگریٹ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اس کے بعد ایف بی آر کے دونوں ونگز نے مختلف کارروائیوں میں اربوں روپے مالیت کے نان ڈیوٹی والے سگریٹ ضبط کر لیے۔ ذرائع نے بتایا کہ کچھ مقامی مینوفیکچرنگ یونٹس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے سے گریزاں ہیں۔
پاکستان ٹوبیکو کمپنی، فلپ مورس، اور خیبر ٹوبیکو نے اب تک ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نصب کیا ہے۔ وزیر اعظم آفس نے ایف بی آر کو غیر قانونی سگریٹ کے خلاف کریک ڈاؤن کی ماہانہ رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
حال ہی میں، حکومت نے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں اضافہ کیا ہے تاکہ اس شعبے سے زیادہ ریونیو اکٹھا کیا جا سکے جس سے ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیاں پریشان ہیں۔
[…] وزیراعظم کی ایف بی آر کو سگریٹ کی غیر… […]