آزادکشمیر زکواۃ کونسل مالی سال 2022-23کا سالانہ بجٹ منظور

0

میرپور آزادکشمیر زکواۃ کونسل مالی سال 2022-23کا سالانہ بجٹ منظور۔ آزاد کشمیر زکواۃ کونسل کا ۱۵۳واں اجلاس کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی سربراہی چیئرمین زکواۃ کونسل آزاد کشمیر چوہدری محمد صدیق نے کی۔ اجلاس میں چار سیکریٹریز حکومت، آڈیٹر جنرل آزاد کشمیر چار علما اکرام، آٹھ ممبر آزاد کشمیر زکوٰۃ کونسل نے اپنے اپنے ضلع کی نمائندگی کرتے ہوئے شرکت کی۔

ایجنڈا اجلاس میں شماریہ نمبر ۳ کے تحت سیکرٹری زکوٰۃ کونسل چوہدری محمد رزاق نے تخمینہ میزانیہ رواں مالی سال مبلغ (باون کروڑ پچپن لاکھ اسی ہزار نوسو پچپن روپے) پیش کیے، جسے کونسل نے منظور کر لیا۔موجودہ بجٹ میں وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی ہدایت پر ریفامز کی گئی۔ سالانہ تخمینہ میزانیہ میں ملازمین کی تنخواہون کو مجموعی بجٹ کے ۵۹ فیصد سے کم کر کے ۵۴ فیصد کر دیا گیا۔ انتظامی اخراجات کے بوجھ کو کم کرنیکیلئیمزید 92 ملازمین کو جون سے قبل گولڈن ہینڈشیک کے زریعہ فارغ کیا جائے گا ملازمتوں اور ترقییابیوں میں ضلع کو ٹی پر عمدرآمد کو یقینی بنایاجائیگامزید یہ کہ کونسل میں تحت قوائد بھرتی شدہ ملازمین کو ہی ضلعی کوٹہ کے مطابق بھارتی شدہ ملازمین کو نارمل میزانیہ میں منتقل کیا جائیگااسی طرح مقامی کمیٹیوں کے زریعے نادار وغریب مستحقین کو ادائیگی کے لیے رواں سال کے بجٹ میں سو گنا اضافہ کرتے ہوئے موجودہ کل بجٹ کا اُنتیس فیصد کر دیا گیا۔

جو بذریعہ کراس چیک مستحقین کو ادا کیے جاتے ہیں دینی مدارس کے ذریعے نادار اقامتی طلبا کی خوراک کے لیے ماہانہ سو اضافہ کیا گیا ہے جو مجموعی بجٹ کا بارہ فیصد ہے۔ اس طرح سے رواں مالی سال کے مجموعی بجٹ کا چھیانوے فیصد درج بالا چار مدہا میں خرچ کرنے اور وزراء اکرام و مراعات یافتہ طبقہ کے لیے علاج معالجہ کے لیے مد کو ختم کرتے ہوئے یہ رقم درج بالا مدات کو منتقل کی جانے کی منظوری دی ہے تاکہ خطہ کے نہایت غریب نادار اور بے کس طبقہ کو روٹی فراہم کی جا سکے۔ موجودہ مالی سال میں نادار بچوں کے لیے انٹر میڈیٹ سے لے کر ماسٹرز، ایم بی بی ایس، انجینئرنگ تک وظائف کی ادائیگی کے لیے مبلغ چالیس لاکھ مختص کیے گئے جو دس اضلاع میں آبادی کے تناسب سے مستحق طلبا کو میرٹ کی بنیاد پر دیے جائیں گے۔ مقامی کمیٹیوں کے ذریعے مستحقین زکوٰۃ کی ادائیگیوں کوDigitize کرنے کے لیے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو sustainable میکانزم کو بنانے اور عملدرآمد کیلئے رپورٹ پیش کرے گی حکومت مستحقین زکوٰۃ جن کو سالانہ چھ ہزار دینے کا فیصلہ کیا گیا جس کو آئندہ مالی سال سے بارہ ہزار کرنا چاہتی ہے جس کے لیے مزید تقریبا اٹھارہ کروڑ کی ضرورت ہے۔

اس کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومت پاکستان سے بھی زکوٰۃفنڈز /گرانٹ ان ایڈ کے حصول کے لیے درخواست کی جائے گی کیوں کے آزاد کشمیر میں تقریبا ساٹھ فیصد لوگ پسماندہ اور دُور دراز علاقوں میں رہتے ہیں جب کے ریاست کا متمول طبقہ پاکستان کے بڑے شہروں میں رہتا/ بزنس کرتا ہے اور زکواۃ بھی کٹواتا ہے۔ اُمید ہے کے ریاست و پاکستان کا متمول طبقہ غریبوں کے لیے یہ امداد بڑھانے میں زکوٰۃ کونسل کا ساتھ دے گا۔

اسی طرح کمرشل مارکیٹ ہا میں زکوات/صدقات دینے والوں کی سہولت ککیلئیبکس بھی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کو ماہانہ بنیاد پر تین عہدیداران/ پرہیزگاران/ مقامی میڈیا کی موجودگی میں کھولنے کے بعد رقم اسی وقت ریاستی زکوات اکاؤنٹ میں جمع کروائی جائے گی اور تفصیل میڈیا میں شیئر کی جائیگی زکواۃ کونسل نے وزیر اعظم جناب سردار تنویر الیاس خان اور انکی حکومت کے ان اقدامات کو سراہاجن سے ریاست کے غریب اور نادار طبقہ کو مالی مدد میں اضافہ کیا گیا۔ آزاد کشمیر زکوٰۃ وعشر ایکٹ 1985 کی منشا کے عین مطابق براہ راست مالی امداد کے ساتھ غریب نادار طبقہ کی فنی تربیت کیلیے ٹولز کٹس و تربیت کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا جسکے پہلے مرحلے میں نہایت نادار خواتین جو کپڑے سینا جانتی ہوں اور اس سے قبل کسی ادارے سے سلائی مشین نہ لی ہو کو سلائی مشین بھی فراہم کی جائیگی جس سے وہ با عزت روزی کما سکیں عنقریب اگلے مالی سال میں کچن گارڈننگ کا بھی پروگرام شروع کیا جائیگا جس کیلئیزکوٰۃ درکار ہوگی۔

دینی مدرسوں میں نادار طلبا کو کمپیوٹر کی فراہمی لازمی ہے تاکہ وہ اپنے مدرسہ یا گھر سے پوری دنیا میں معاوضہ کے عوض درس تدریس کا کام کر سکیں اور نئی اسلامک ریسرچ سے فایدہ حاصل کر سکیں اس کیلئے آئندہ مالی سال کے لیے دینی مدرسوں میں ایک ہزار لیپ ٹاپس فراہم کرنے کیلیے مزید دس کروڑ درکار ہونگے جو زکوٰۃکی آمدن سے ہی فراہم کیے جا سکتے ہیں جسکے لیے زکوٰۃ کی کلیکشن کو بہتر بنا کر کیا جا سکتا ہے جملہ اراکین کونسل نے بجٹ پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے آئندہ زکوٰۃ کلیکشن میں اضافہ کرنے کے اقدامات اٹھانے اور ہر سال بذریعہ حکومتی نوٹیفیکیشن زکوٰۃکی آگاہی کا دن منانے کی بھی منظوری دی ہے۔ اور زکوٰۃکی تقسیم اور اخراجات تک عام آدمی کی رسائی کیلیے website کی تیاری اور عنقریب افتتاح کا بھی فیصلہ کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.