وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کا ایک اور انقلابی اقدام، 2600 سے زائد ایڈھاک ملازمین کو مستقل کرنے کے فیصلہ سے ہزاروں خاندانوں کی ذہینی اذیت ختم ھوگی،ایڈھاک ملازمین کی کنفرمیشن میں کمیٹی کے چیرمین سردار دیوان علی چغتائی نے اہم کردار ادا کیا-
جس سے آزادکشمیر بھر کے تمام ایڈھاک ملازمین ان کے ورثاء کا وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان،سردار دیوان چغتائی اور کابینہ ممبران کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے خراج تحسین،اس اہم اور دانشمندانہ فیصلہ سیایڈھاک ملازمین کے گھروں میں خوشیاں دوبالا ہوگئیں، ایڈھاک ملازمین اور ان کے خاندانوں کا قائد کشمیر سردار تنویر الیاس خان، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ویژن کو سلام،جھنوں نے ایڈھاک ملازمین کو ہارڈشپ کی بنیاد پر کنفرم کیا۔ تحریک انصاف نے پاکستان میں اپنے دور حکومت میں ایڈھاک ملازمین کو کنفرم کیا تھا-
P.T.I کی حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کر کے 17 ھراز ملازمین کو کنفرم کیا تھا، صوبہ خیبرپختونخوا میں 4 ھراز سے زائد ایڈھاک ٹیچرز کو مستقل کر کے ایک تاریخ رقم کی تھی ان نقش قدم پر چلتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے عمران خان کے اس ویژن کے مطابق آذاد کشمیر میں بھی 40 سال سے زائد عمر اور 10 سال سروس کے حامل ایڈھاک ملازمین کو کنفرم کے 5 ھزار سے زائد خاندانوں کے چولہے جلا کر انکے بچوں کے لئے تعلیم و معاش کے دورازے کھول دیئے-
یہ ملازمین اعلی تعلیم یافتہ ایم۔فل، پی ایچ ڈی ہونے کیساتھ ریاستی نظام کو چلانے میں اہم کردار ادا کررہے تھے لیکن ایڈھاک ہونے پر انہیں بروقت تنخواہیں بھی نہیں ملتی تھی لیکن اس کے باوجود وہ کشمیر بھر کے دور افتادہ علاقوں میں اپنی خدمات سر انجام دیے رہے تھے۔وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان اور پی ٹی آئی حکومت نے ایڈھاک ملازمین کو مستقل کرکے جو عظیم کارنامہ سرانجام دیا ہے اس کو ریاست بھر میں زبردست الفاظ میں سراہا گیا ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے واضح رہے کہ ایڈہاک ملازمین کو کنفرم کرنا غیر قانون نہ ہے پاکستان کے چاروں صوبوں میں مختلف ادوارں میں حکومت پاکستان نیایڈھاک ملازمین کو مستقل کیا ہے جنوری 2015 میں خیبر پختونخوا میں 175 ایڈھاک لیکچرز کو مستقل کیا-
Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.