ارشد شریف کی وفات کے حقائق تک پہنچنا بہت ضروری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

0

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ سائفر اور ارشد شریف کی وفات سے جڑے حقائق کی جڑ تک پہنچنا بہت ضروری ہے۔

پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارشد شریف پاکستان کے آئیکون تھے، ان کی شہادت انتہائی اندوہناک واقعہ ہے اور دکھ کی گھڑی میں ارشد شریف کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس نیوز کانفرنس کا مقصد صحافی ارشد شریف کی موت اور عوامل کا احاطہ کرنے کے لئے منعقد کی گئی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ارشد شریف کی موت کا جھوٹا بیانیہ بنایا گیا اور لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی، اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی موت کا ہم سب کو دکھ ہے، وہ ایک محنتی صحافی تھے لیکن حقائق کا ادراک ضروری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سائفر اور ارشد شریف کی موت سے جڑے حقائق کی جڑ تک پہنچنا بہت ضروری ہے، ہمارے لئے یہ بہت حیران کن تھا کہ ایک کاغذ کے ٹکڑے کو لہرایا گیا اور من گھڑت کہانی گھڑی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سائفر کی من گھڑت کہانی کا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو کہا گیا کہ سائفر سفیر کی ذاتی رائے ہے، سائفر کے حوالے سے سفیر کی رائے کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قوم اور افواج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور ایک جھوٹے تھریٹ الرٹ کو سامنے لاکر ارشد شریف کو مجبور کیا گیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سائفر پر آئی ایس آئی کی تحقیقات کو سامنے لانا چاہتے تھے لیکن ہم نے اس وقت کی حکومت پر چھوڑا کہ وہ حقائق عوام کے سامنے لے کر آئیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ گمراہ کن پروپیگنڈے کے باوجود پاک فوج نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور اس وقت بھی کہا گیا کہ سیاستدان آپس میں بیٹھ کر مسائل حل کریں۔

آج دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ منارہے ہیں ، پاکستانی قوم کل بھی کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی تھی اور آج بھی ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.